سپریم کورٹ نے بہار کے سابق ممبر پارلیمنٹ محمد شہاب الدین کو سیوان جیل سے
دہلی کی تہاڑ جیل میں منتقل کرنے کا آج حکم دیا۔ جسٹس دیپک مشرا اور جسٹس
امیتابھ رائے کی بنچ نے راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے دبنگ لیڈر کو ایک
ہفتے کے اندر اندر تہاڑ بھیجنے کا حکم دیا۔ بنچ کے لئے جسٹس مشرا نے
آشارنجن اور چندركیشور پرساد عرف چندہ بابو کی درخواستوں پر فیصلہ سناتے
ہوئے کہا کہ شہاب الدین کے خلاف نچلی عدالت میں سماعت تہاڑ جیل سے ویڈیو
کانفرنسنگ کے ذریعہ کی جائے
گی۔
آشارنجن ایک ہندی اخبار کے سیوان بیورو چیف راجدیو رنجن کی بیوی ہیں، جن
کو دن دہاڑے قتل کر دیا گیا تھا، جبکہ چندہ بابو کے دو بیٹوں کو قتل کر کے
تیزاب میں ڈال دیا گیا تھا اور واقعہ کے چشم دید گواہ تیسرے بیٹے پرگواہی
دینے کےلئے جاتے وقت گولیاں ماری گئی تھیں جس میں اس کی بھی موت ہوگئی تھی۔
دونوں نےعدالت سے آزادانہ اور منصفانہ سماعت کے لئے شہاب الدین کو سیوان
جیل سے تہاڑ بھیجنے کی درخواست کی تھی۔ شہاب الدین کے خلاف 45 مجرمانہ
معاملے زیر التوا ہیں۔